Masood Jhandir Research Library Mailsi

Sardarpur Jhandir, Mailsi, 61240
Masood Jhandir Research Library Mailsi Masood Jhandir Research Library Mailsi is one of the popular Medical & Health located in Sardarpur Jhandir ,Mailsi listed under Landmark in Mailsi , Library in Mailsi ,

Contact Details & Working Hours

More about Masood Jhandir Research Library Mailsi


مسعود جھندڈیر ریسرچ لائبریری _ایک نظر می
وطن عزیز کی سب سے بڑی پرائیویٹ لائبریری
سید قاسم محمود * علاقے کے زمیندار ملک غلام محمد چوغطہ (1936-1865ء)کو کتابوں سے والہانہ عشق تھا ۔ انہوں نے ذاتی کتابوں کی بنیاد پر 1890ء میں ایک لائبریری کی داغ بیل ڈالی۔ملک صاحب کی وصیت کے مطابق یہ لائبریری ان کے نواسے میاں مسعود احمد جھنڈیر کو ورثے میں ملی ۔ بعد میں اِن کے چھوٹے بھائی میں محمود احمد، میاں غلام احمد شریکِ سفر ہو گئے۔ ان بھائیوں نے مل کر اس چمن کی آبیاری کا حق یوں ادا کیا کہ اسے پاکستان کی سب سے بڑی پرائیویٹ لائبریری بنا دیا۔ جھنڈیر حضرت عباس علمدار کی اولاد ہیں۔ اس خاندان کے بزرگ ستر ہویں صدی عیسوی کے اوائل میں نجف اشرف سے ضلع جھنگ تشریف لائے ۔ * لائبریری ایک گاؤں سردار پور جھنڈیر میں واقع ہے جو میلسی (ضلع وہاڑی) نجوبی پنجاب کی حدود میں ہے۔ لائبریری خوشگوار اور دلکشا ماحول میں واقع ہے یہ گل زمین یا قصبہ چراغاں بھائیوں نے 1963ء میں مزروعہ رقبہ پراپنے والد میاں سردار محمد مرحوم کے نام کی نسبت سے سردار پور جھنڈیر کے نام سے آباد کیا۔اب یہاں گاؤں کو شہروں سے ملانے کیلئے چاروں یطراف پختہ سڑ کیں ، بجلی ، ڈاکخانہ و تار گھر، گر لز مڈل و بوائز سکول ، رورل ڈسپنسری، وٹر نری ہسپتال، بینک ، ٹیلی فون ایکسچینج ، انٹر نیٹ و آپٹک فائبر میڈیا، پٹرول پمپ اور پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ بڑے شہروں کی سی ابلاغی و دیگر سہولیات میسر ہیں۔ * لائبریری ایک جاندار و زندہ چیز (Growing Organism) جیسی ہوتی ہے جس کو جدید بہ ہنوز (Upto-date)رکھنے کیلئے نئی کتب کا نوبہ نو اضافہ ضروری ہے۔لائبریری کے منتظمین درمیانہ درجے کے زمیندار ہیں۔اس لائبریری میں سر کاری یا غیر سرکاری گرانٹ یا مالی امداد کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔فصل اچھی ہو اور بھاؤ بھی بہتر ملیں تو لائبریری سرسبز و شاداب ہو جاتی ہے۔ بڑے شہر میں واقع نہ ہونے کی وجہ سے باقاعدگی کے ساتھ حصول کتب کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ * یہ لائبریری 1952ء میں ایک کمرے تک محدود تھی ۔ اب یہ 25کمروں کی مکانیت کے برابر جگہ میں موجود ہے منتظمین تمام مالی مشکلات کے باوجود اس قدیم ادارے کے علمی سفر میں پیش رفت کر رہے ہیں۔منتظمین نے دینی ، قومی تاریخی ، ثقافتی اور ادبی ورثہ اکٹھا اور محفوظ کیا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ کر کے جدید ترین بنا رہے ہیں۔ * لائبریری کا نام برادرِ بزرگ میاں مسعود احمد کی نسبت سے مسعود جھنڈیر لائبریری تجویز کیا گیا۔ میاں مسعودا حمد نے اس چھوٹی سی ذاتی لائبریری کو ایک عظیم الشان لائبریری بنانے کا خواب دیکھا ۔ بعد میں اپنے چھوٹے بھائیوں کے تعاون سے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کیا ۔ لائبریری کی وجہ تسمیہ میں لفظ جھنڈیر کی حقیقت یہ ہے کہ جھنڈیر حضرت علی کرم اللہ و جہہ کے بیٹے حضر ت عباس علمدار کی اولاد ہیں۔ برصغیر پاک و ہند میں آکر یہ خانووادہ جھنڈاگیر کہلایا جو بعد میں مخفف ہو کر جھنڈیر ہوگیا ۔ * جب لائبریری میں کتب کی تعداد 70پزار سے متجاوز ہوئی تو اس کا عوامی کردار معرضِ وجود میں آیا اور اس کو پوسٹ گریجوایٹ ریسرچ سکالرز کے لئے مختص کر دیا گیا۔ یہ لائبریری پرائیویٹ ہونے کو باوجود پبلک ریسر چ لائبریری کی تمام ضروری تحقیقی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ اب اس سے ملکی و غیر ملکی محققین کو ضروری سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ لائبریری بک کلچر یعنی کتب بینی کے فروغ و ترویج میں نمایا ں کردار ادا کر رہی ہے۔ صرف عارضی رکنیت کی اجازت ہے۔ رکنیت کی کوئی فیس نہیں لی جاتی۔ کتابیں اور دیگر مواد لائبریری سے کسی صورت میں بھی باہر لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ لائبریری اضاف اور مواد کے لحاظ سے قابلِ قدر، پر ثروت، ہمہ گیر اور ہمہ جہت ہے۔ کوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں محقین کو تشنگی محسوس ہو۔ہر صنف پر وافر کتب موجود ہیں۔

Map of Masood Jhandir Research Library Mailsi